مُکاشفہ 21:1-27
21 اور مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمین مٹ گئے اور سمندر بھی نہیں رہا۔
2 مَیں نے مُقدس شہر یعنی نئے یروشلیم کو بھی دیکھا جو آسمان سے، ہاں، خدا کی طرف سے نیچے آ رہا تھا اور ایک دُلہن کی طرح لگ رہا تھا جس نے اپنے دُلہے کے لیے سنگھار کِیا ہو۔
3 اِس کے ساتھ ہی مَیں نے تخت سے ایک اُونچی آواز سنی جس نے کہا: ”دیکھیں! خدا کا خیمہ اِنسانوں کے درمیان ہے۔ وہ اُن کے ساتھ رہے گا اور وہ اُس کے بندے ہوں گے۔ اور خدا خود اُن کے ساتھ ہوگا۔
4 اور وہ اُن کے سارے آنسو پونچھ دے گا اور نہ موت رہے گی، نہ ماتم، نہ رونا، نہ درد۔ جو کچھ پہلے ہوتا تھا، وہ سب ختم ہو گیا۔“
5 اور جو تخت پر بیٹھا تھا، اُس نے کہا: ”دیکھیں! مَیں سب کچھ نیا بنا رہا ہوں۔“ اُس نے یہ بھی کہا: ”اِن باتوں کو لکھ لیں کیونکہ یہ قابلِبھروسا اور سچی ہیں۔“
6 پھر اُس نے مجھ سے کہا: ”یہ باتیں پوری ہو چکی ہیں! مَیں الفا اور اومیگا ہوں،* مَیں آغاز اور اِختتام ہوں۔ جو پیاسا ہے، اُس کو مَیں زندگی کے پانی کے چشمے سے مُفت پلاؤں گا۔
7 جو جیتے گا، اُس کو یہ سب کچھ ورثے میں ملے گا اور مَیں اُس کا خدا ہوں گا اور وہ میرا بیٹا ہوگا۔
8 لیکن جو لوگ بزدل ہیں اور جو خدا پر ایمان نہیں رکھتے اور جو اپنی گندی حرکتوں کی وجہ سے گھناؤنے ہیں اور جو قاتل ہیں اور جو حرامکار* ہیں اور جو جادوٹونا کرتے ہیں اور جو بُتپرست ہیں اور جو جھوٹ بولتے ہیں، اُن کا انجام وہ جھیل ہوگی جو آگ اور گندھک سے جلتی ہے۔ اِس کا مطلب دوسری موت ہے۔“
9 اور سات فرشتے جن کے پاس سات آخری آفتوں والے سات کٹورے تھے، اُن میں سے ایک نے میرے پاس آ کر کہا: ”آئیں، مَیں آپ کو دُلہن یعنی میمنے کی ہونے والی بیوی دِکھاتا ہوں۔“
10 پھر وہ مجھے روح کے اثر میں ایک بڑے اور اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور مجھے مُقدس شہر یروشلیم دِکھایا جو آسمان سے، ہاں، خدا کی طرف سے نیچے آ رہا تھا۔
11 اُس شہر میں خدا کی شان تھی۔ اُس کی چمک ایک بہت ہی قیمتی پتھر جیسی تھی یعنی سنگِیشب جیسی جو بِلور کی طرح چمکتا ہے۔
12 اُس کی دیوار بہت ہی بڑی اور اُونچی تھی۔ اُس کے 12 دروازے تھے جن پر 12 فرشتے کھڑے تھے۔ اُن دروازوں پر بنیاِسرائیل کے 12 قبیلوں کے نام لکھے تھے۔
13 تین دروازے شہر کے مشرق میں تھے، تین دروازے شمال میں تھے، تین دروازے جنوب میں تھے اور تین دروازے مغرب میں تھے۔
14 شہر کی دیوار کے 12 بنیادی پتھر تھے جن پر میمنے کے 12 رسولوں کے 12 نام لکھے تھے۔
15 جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا، اُس نے ہاتھ میں سونے کا ایک بانس پکڑا ہوا تھا تاکہ اُس شہر اور اُس کے دروازوں اور اُس کی دیوار کو ناپے۔
16 اور وہ شہر چوکور تھا اور اُس کی لمبائی اُس کی چوڑائی جتنی تھی۔ جب اُس نے شہر کو بانس سے ناپا تو اِس کی لمبائی اور چوڑائی اور اُونچائی برابر تھی یعنی 12 ہزار فرلانگ۔*
17 اُس نے شہر کی دیوار بھی ناپی اور یہ اِنسانی پیمانے کے مطابق 144 (ایک سو چوالیس) ہاتھ* تھی اور فرشتے نے یہی پیمانہ اِستعمال کِیا۔
18 یہ دیوار سنگِیشب کی بنی ہوئی تھی اور شہر خالص سونے کا تھا اور دِکھنے میں شیشے کی طرح شفاف تھا۔
19 شہر کی دیوار کی بنیادیں ہر طرح کے قیمتی پتھروں سے سجی ہوئی تھیں۔ پہلی بنیاد سنگِیشب کی تھی، دوسری نیلم کی تھی، تیسری سنگِیمانی کی تھی، چوتھی زُمُرد کی تھی،
20 پانچویں عقیقِسلیمانی کی تھی، چھٹی عقیقِجگری کی تھی، ساتویں زبرجد کی تھی، آٹھویں بَرِیل کی تھی، نویں یاقوتِزرد کی تھی، دسویں عقیقِسبز کی تھی، گیارہویں زرقون کی تھی اور بارہویں یاقوتِارغوانی کی تھی۔
21 اور شہر کے 12 دروازے 12 موتی تھے۔ ہر دروازہ ایک موتی تھا۔ شہر کی مرکزی سڑک خالص سونے سے بنی تھی اور دِکھنے میں شیشے کی طرح شفاف تھی۔
22 مجھے اُس میں کوئی ہیکل* دِکھائی نہیں دی کیونکہ یہوواہ* خدا جو لامحدود قدرت کا مالک ہے، اُس کی ہیکل ہے اور میمنا بھی اُس کی ہیکل ہے۔
23 اور شہر کو سورج یا چاند کی روشنی کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ وہ خدا کی شان سے روشن تھا اور میمنا اُس کا چراغ تھا۔
24 اور اُس شہر کی روشنی سے قوموں کی راہ روشن ہوگی اور زمین کے بادشاہ اُس میں اپنی شان لائیں گے۔
25 اُس کے دروازے سارا دن بند نہیں کیے جائیں گے کیونکہ اُس میں رات نہیں ہوگی۔
26 اور اُس میں قوموں کی شان اور عظمت لائی جائے گی۔
27 لیکن کوئی ناپاک چیز یا کوئی ایسا شخص جو گھناؤنے کام کرتا ہے یا دھوکےباز ہے، ہرگز اُس شہر میں داخل نہیں ہوگا بلکہ صرف وہ اُس میں داخل ہوگا جس کا نام اُس زندگی کی کتاب* میں لکھا ہے جو میمنے کی ہے۔
فٹ نوٹس
^ یا ”مَیں الف ہوں اور ے بھی۔“ الفا یونانی حروفِتہجی کا پہلا حرف ہے جبکہ اومیگا آخری حرف ہے۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ میں ”حرامکاری“ کو دیکھیں۔
^ یونانی میں: ”12 ہزار ستادیون۔“ تقریباً 2220 کلومیٹر (1379 میل)۔ ایک ستادیون 185 میٹر (تقریباً 607 فٹ) تھا۔
^ تقریباً 64 میٹر (210 فٹ)
^ یعنی خدا کا گھر
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ یا ”طومار“