پیدائش 2‏:1‏-‏25

  • خدا ساتویں دن آرام کرتا ہے ‏(‏1-‏3‏)‏

  • یہوواہ خدا آسمان اور زمین کا خالق ہے ‏(‏4‏)‏

  • باغِ‌عدن میں آدمی اور عورت ‏(‏5-‏25‏)‏

    • آدمی کو مٹی سے بنایا گیا ‏(‏7‏)‏

    • علم کے درخت کا پھل نہ کھانے کا حکم ‏(‏15-‏17‏)‏

    • عورت کی تخلیق ‏(‏18-‏25‏)‏

2  اِس طرح آسمان اور زمین اور اِن کی ساری چیزوں*‏ کو بنانے کا کام مکمل ہوا۔ 2  ساتویں دن تک خدا نے وہ کام مکمل کر لیا تھا جو وہ کر رہا تھا۔ اور وہ ساتویں دن اُس سارے کام کو جو وہ کر رہا تھا، ختم کر کے آرام کرنے لگا۔ 3  خدا نے ساتویں دن کو مبارک اور پاک قرار دیا کیونکہ اِس دن وہ اُس سارے کام کو ختم کر کے جو وہ کر رہا تھا یعنی اپنے مقصد کے مطابق ساری چیزیں بنا کر آرام کر رہا ہے۔‏ 4  یہ ہے آسمان اور زمین کی تاریخ جس وقت اُنہیں بنایا گیا یعنی جس دن یہوواہ*‏ خدا نے آسمان اور زمین کو بنایا۔‏ 5  تب زمین پر کوئی جھاڑی نہیں تھی اور نہ ہی کوئی پودا اُگنا شروع ہوا تھا کیونکہ یہوواہ خدا نے زمین پر بارش نہیں برسائی تھی اور نہ ہی اِس پر کھیتی‌باڑی کرنے کے لیے کوئی آدمی تھا۔ 6  مگر زمین سے بھاپ*‏ اُٹھتی تھی اور ساری زمین کو تر کرتی تھی۔‏ 7  پھر یہوواہ خدا زمین کی مٹی سے آدمی کو بنانے اور اُس کے نتھنوں میں زندگی کا دم پھونکنے لگا۔ یوں آدمی جیتا جاگتا اِنسان*‏ بن گیا۔ 8  اِس کے علاوہ یہوواہ خدا نے عدن کے علاقے میں مشرق کی طرف ایک باغ لگایا اور وہاں آدمی کو جسے اُس نے بنایا تھا، رکھا۔ 9  یہوواہ خدا نے زمین پر ہر ایسا درخت اُگایا جو دِکھنے میں دلکش تھا اور جس کا پھل کھانے کے لیے اچھا تھا۔ اُس نے باغ کے درمیان میں زندگی کا درخت اور اچھائی اور بُرائی کے علم کا درخت بھی لگایا۔‏ 10  عدن سے ایک دریا نکلتا تھا جس سے باغ کو پانی ملتا تھا اور پھر یہ دریا چار دریاؤں میں تقسیم ہو جاتا تھا۔ 11  پہلے دریا کا نام فِیسون ہے جو حوِیلہ کے پورے علاقے کے گِرد بہتا ہے جہاں سونا پایا جاتا ہے۔ 12  اُس علاقے کا سونا خالص ہے۔وہاں گُوگل گوند*‏ اور سنگِ‌سلیمانی بھی ہیں۔ 13  دوسرے دریا کا نام جیحون ہے جو کُوش کے پورے علاقے کے گِرد بہتا ہے۔ 14  تیسرے دریا کا نام دِجلہ*‏ ہے جو اسور کے مشرق کی طرف جاتا ہے۔ اور چوتھے دریا کا نام فرات ہے۔‏ 15  یہوواہ خدا نے آدمی کو باغِ‌عدن میں بسایا تاکہ وہ اِس میں کھیتی‌باڑی کرے اور اِس کی دیکھ‌بھال کرے۔ 16  یہوواہ خدا نے آدمی کو یہ حکم بھی دیا:‏ ”‏تُم باغ کے ہر درخت کا پھل جی بھر کر کھا سکتے ہو۔ 17  لیکن اچھائی اور بُرائی کے علم کے درخت کا پھل ہرگز نہ کھانا کیونکہ جس دن تُم اِسے کھاؤ گے، تُم ضرور مر جاؤ گے۔“‏ 18  پھر یہوواہ خدا نے کہا:‏ ”‏یہ اچھا نہیں کہ آدمی اکیلا رہتا رہے۔ مَیں اُس کے لیے ایک مددگار، ہاں، ایک مناسب ساتھی بناؤں گا۔“‏ 19  اور یہوواہ خدا مٹی سے زمین کے سب جنگلی جانوروں اور آسمان میں اُڑنے والے سب جان‌داروں کو بنا رہا تھا۔ وہ اُنہیں آدمی کے پاس لانے لگا تاکہ دیکھے کہ وہ اُنہیں کیا کیا نام دیتا ہے۔ اور آدمی نے جس جان‌دار*‏ کو جس نام سے پکارا، وہی اُس کا نام ٹھہرا۔ 20  لہٰذا آدمی نے سب مویشیوں، آسمان میں اُڑنے والے جان‌داروں اور زمین کے جنگلی جانوروں کے نام رکھے۔ لیکن آدمی کے لیے کوئی مددگار، کوئی مناسب ساتھی نہیں تھا۔ 21  اِس لیے یہوواہ خدا نے آدمی کو گہری نیند سُلا دیا اور جب وہ سو رہا تھا تو اُس کی ایک پسلی نکالی اور پھر اُس جگہ کو بند کر دیا۔ 22  پھر یہوواہ خدا نے اُس پسلی سے جو اُس نے آدمی میں سے نکالی تھی، ایک عورت بنائی اور اِسے آدمی کے پاس لایا۔‏ 23  اِس پر آدمی نے کہا:‏ ‏”‏آخرکار!‏ یہ ہے میری ہڈیوں میں سے نکلی ہڈی؛‏میرے گوشت سے نکلا گوشت۔‏ یہ ناری*‏ کہلائے گیکیونکہ اِسے نر*‏ سے نکالا گیا ہے۔“‏ 24  اِس لیے آدمی اپنے ماں باپ کو چھوڑ دے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ جُڑا رہے گا*‏ اور وہ دونوں ایک*‏ بن جائیں گے۔ 25  اور آدمی اور اُس کی بیوی دونوں ننگے تھے مگر اُنہیں شرم محسوس نہیں ہوتی تھی۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏فوج“‏
یہاں پہلی بار خدا کا ذاتی نام اِستعمال ہوا ہے جو اُسے دوسرے خداؤں سے فرق کرتا ہے۔ عبرانی میں خدا کا نام اِن چار حروف میں لکھا جاتا ہے:‏ יהוה ‏(‏ی-‏ہ-‏و-‏ہ)‏۔‏ ”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 4.‏1 کو دیکھیں۔‏
یا ”‏دُھند“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏جان۔“‏ عبرانی لفظ:‏ ”‏نفش“‏ جس کا لفظی مطلب ”‏سانس لینے والی مخلوق“‏ ہے۔ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یہ خوشبودار گوند کچھ ایسے چھوٹے درختوں سے حاصل کی جاتی ہے جو گرم علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔‏
یا ”‏ہِدّقل“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏جان“‏
یا ”‏عورت“‏
یا ”‏مرد“‏
یا ”‏کے ساتھ رہے گا“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏ایک جسم“‏