یسعیاہ 44‏:1‏-‏28

  • خدا کے چُنے ہوئے بندوں پر برکتیں ‏(‏1-‏5‏)‏

  • یہوواہ کے سوا کوئی اَور خدا نہیں ‏(‏6-‏8‏)‏

  • اِنسانوں کے بنائے بُت بے‌کار ‏(‏9-‏20‏)‏

  • یہوواہ اِسرائیل کو چھڑانے والا ‏(‏21-‏23‏)‏

  • خورس کے ذریعے بحالی ‏(‏24-‏28‏)‏

44  ‏”‏اب اَے یعقوب!‏ میرے خادم اور اَے اِسرائیل جسے مَیں نے چُنا ہے، سُن!‏  2  یہوواہ تیرا خالق اور تجھے ڈھالنے والا جس نے ماں کی کوکھ سے ہی*‏ تیری مدد کی، یہ فرماتا ہے:‏ ‏”‏میرے خادم یعقوب اور یسورون*‏ جسے مَیں نے چُنا ہے، ڈر نہیں  3  کیونکہ مَیں پیاسے شخص*‏ پر پانی اُنڈیلوں گا اور سُوکھی زمین پر ندیاں بہاؤں گا۔‏ مَیں تیری نسل پر اپنی روح*‏ نازل کروں گا اور تیری اولاد پر اپنی برکت۔‏  4  وہ ہری گھاس کے بیچ ایسے بڑھیں گے جیسے پاپولر کے درخت پانی کی ندیوں کے پاس بڑھتے ہیں۔‏  5  کوئی کہے گا:‏ ”‏مَیں یہوواہ کا ہوں۔“‏ کوئی خود کو یعقوب کے نام سے بُلائے گا اور کوئی اپنے ہاتھ پر لکھے گا:‏ ”‏مَیں یہوواہ کا ہوں“‏ اور وہ اِسرائیل کا نام اپنا لے گا۔“‏  6  اِسرائیل کا بادشاہ اور اُسے چھڑانے والا*‏ خدا یہوواہ یعنی فوجوں کا خدا یہوواہ یہ فرماتا ہے:‏ ‏”‏مَیں اوّل ہوں اور مَیں آخر ہوں۔‏ میرے سوا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔‏  7  مجھ جیسا کون ہے؟‏ اگر کوئی ہے تو وہ بولے اور بتائے اور میرے سامنے ثابت کرے!‏ جیسے مَیں تب سے کرتا آیا ہوں جب مَیں نے قدیم زمانے کے لوگوں کی بنیاد رکھی ویسے ہی وہ یہ بتائیں کہ کیا ہونے والا ہے اور مستقبل میں کیا ہوگا۔‏  8  خوف‌زدہ نہ ہو اور خوف کے مارے سُن نہ پڑ جاؤ۔‏ کیا مَیں نے تُم میں سے ہر ایک کو یہ پہلے نہیں بتایا تھا اور اِس کا اِعلان نہیں کِیا تھا؟‏ تُم میرے گواہ ہو۔‏ کیا میرے سوا کوئی اَور خدا ہے؟‏ نہیں، میرے سوا کوئی اَور چٹان نہیں ہے؛ مَیں تو کسی کو نہیں جانتا۔“‏“‏  9  مورتیں تراشنے والے سب لوگ بے‌کار ہیں اور جو چیزیں اُنہیں عزیز ہیں، وہ کسی کام نہیں آئیں گی۔‏ اُن کے گواہوں کے طور پر نہ تو وہ*‏ کچھ دیکھتے ہیں اور نہ جانتے ہیں۔‏ اِس لیے اُنہیں بنانے والوں کو شرمندہ کِیا جائے گا۔‏ 10  کون ایسا خدا یا دھات کا بُت بنائے گا جس سے کوئی فائدہ نہ ہو؟‏ 11  دیکھو!‏ اُس کے سب ساتھیوں کو شرمندہ کِیا جائے گا!‏ کاریگر محض اِنسان ہیں۔‏ وہ سب جمع ہو کر کھڑے ہو جائیں۔‏ وہ خوف‌زدہ ہوں گے اور اُن سب کو شرمندہ کِیا جائے گا۔‏ 12  لوہار اپنے اوزار سے لوہے کو کوئلوں پر رکھتا ہے۔‏ وہ اِسے ہتھوڑوں سے شکل دیتا ہے اور اپنے طاقت‌ور بازو سے اِسے گھڑتا ہے۔‏ پھر اُسے بھوک لگ جاتی ہے اور اُس کی طاقت جواب دے جاتی ہے؛‏ وہ پانی بھی نہیں پیتا اور تھک جاتا ہے۔‏ 13  بڑھئی ناپنے کی ڈوری سے لکڑی ناپتا ہے اور لال رنگ کے چاک سے خاکہ بناتا ہے۔‏ وہ رندے سے اُس پر کام کرتا ہے اور پرکار سے اُس پر نشان لگاتا ہے۔‏ وہ اُسے اِنسان جیسی شکل دیتا ہے اور اُسے اِنسان جیسا خوب‌صورت بناتا ہے تاکہ اُسے گھر*‏ میں رکھا جا سکے۔‏ 14  ایک شخص دیودار کے درخت کاٹنے کا کام کرتا ہے۔‏ وہ ایک خاص قسم کا درخت چُنتا ہے یعنی بلوط کا درخت؛‏ وہ اُسے جنگل کے درختوں کے بیچ پھلنے پھولنے دیتا ہے۔‏ وہ غار کا درخت*‏ لگاتا ہے اور بارش اُسے بڑھاتی ہے۔‏ 15  پھر وہ اِنسان کے لیے آگ جلانے کے کام آتا ہے۔‏ وہ اُس کا کچھ حصہ لے کر آگ سینکتا ہے؛‏ وہ آگ جلاتا ہے اور روٹی بناتا ہے۔‏ لیکن وہ اُس سے ایک خدا بھی بناتا ہے اور اُسے پوجتا ہے۔‏ وہ اُس سے ایک تراشی ہوئی مورت بناتا ہے اور اُس کے سامنے جھکتا ہے۔‏ 16  وہ اُس کے آدھے حصے سے آگ جلاتا ہے اور اُسی آدھے حصے پر گوشت بھونتا ہے اور جی بھر کر کھاتا ہے۔‏ وہ آگ بھی سینکتا ہے اور کہتا ہے:‏ ‏”‏واہ!‏ آگ سے مجھے گرمائش پہنچ رہی ہے۔“‏ 17  لیکن باقی لکڑی سے وہ ایک خدا، ہاں، اپنے لیے ایک تراشی ہوئی مورت بناتا ہے۔‏ وہ اُس کے سامنے جھکتا ہے اور اُس کی پرستش کرتا ہے۔‏ وہ اُس سے دُعا کرتا ہے اور کہتا ہے:‏ ‏”‏مجھے بچا لے کیونکہ تُو میرا خدا ہے۔“‏ 18  وہ کچھ نہیں جانتے، وہ کچھ نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کی آنکھیں بالکل بند ہیں اور وہ دیکھ نہیں سکتے؛‏ اُن کے دل گہری سمجھ سے بالکل خالی ہیں۔‏ 19  کوئی اپنے دل میں نہیں سوچتا؛‏ نہ کسی کے پاس اِتنا علم یا سمجھ ہے کہ کہے:‏ ‏”‏آدھی لکڑی سے مَیں نے آگ جلائی اور اُس کے کوئلوں پر مَیں نے روٹی پکائی اور گوشت بھونا اور اِسے کھایا۔‏ اب کیا مجھے باقی لکڑی سے ایک گھناؤنی چیز بنانی چاہیے؟‏ کیا مجھے درخت کی لکڑی کے ایک ٹکڑے*‏ کی پرستش کرنی چاہیے؟“‏ 20  وہ راکھ کھاتا ہے۔‏ اُس کے دھوکے‌باز دل نے اُسے گمراہ کِیا ہے۔‏ وہ اپنی جان نہیں بچا سکتا اور نہ ہی وہ کہتا ہے:‏ ‏”‏میرے دائیں ہاتھ میں تو ایک جھوٹی چیز ہے۔“‏ 21  اَے یعقوب اور اَے اِسرائیل!‏ اِن باتوں کو یاد رکھ کیونکہ تُو میرا خادم ہے۔‏ مَیں نے تجھے ڈھالا ہے اور تُو میرا خادم ہے۔‏ اَے اِسرائیل!‏ مَیں تجھے نہیں بھولوں گا۔‏ 22  مَیں تیرے گُناہوں کو ایسے مٹا دوں گا جیسے اُنہیں ایک بادل سے ڈھکا گیا ہو،‏ ہاں، ایسے جیسے تیرے گُناہوں کو گھنے بادل سے ڈھکا گیا ہو۔‏ میری طرف لوٹ آ کیونکہ مَیں تجھے چھڑاؤں*‏ گا۔‏ 23  اَے آسمان!‏ خوشی سے للکار کیونکہ یہوواہ نے کارروائی کی ہے!‏ اَے زمین کی گہرائیو!‏ جیت کے نعرے مارو!‏ اَے پہاڑو!‏ اَے جنگل اور اُس کے سب درختو!‏ خوشی سے للکارو کیونکہ یہوواہ نے یعقوب کو چھڑا*‏ لیا ہے اور وہ اِسرائیل پر اپنی شان ظاہر کرتا ہے۔‏ 24  تجھے چھڑانے والا*‏ یہوواہ جس نے تجھے ماں کی کوکھ میں ڈھالا، یہ فرماتا ہے:‏ ‏”‏مَیں یہوواہ ہوں جس نے سب کچھ بنایا۔‏ مَیں نے خود آسمان اور زمین کو پھیلایا۔‏ اُس وقت کون میرے ساتھ تھا؟‏ 25  مَیں کھوکھلی باتیں کرنے والوں*‏ کی نشانیوں کو جھوٹا ثابت کر رہا ہوں؛‏ مَیں ہی غیب‌دانوں سے بے‌وقوفی کراتا ہوں؛‏ مَیں ہی دانش‌مند آدمیوں کو اُلجھن میں ڈال رہا ہوں اور اُن کے علم کو بے‌وقوفی میں بدل رہا ہوں؛‏ 26  مَیں ہی اپنے خادم کی بات کو سچ ثابت کر رہا ہوں اور اپنے قاصدوں کی پیش‌گوئیوں کو ہوبہو پورا کر رہا ہوں؛‏ مَیں ہی یروشلم کے بارے میں کہہ رہا ہوں:‏ ”‏وہ آباد ہوگا“‏ اور یہوداہ کے شہروں کے بارے میں کہہ رہا ہوں:‏ ”‏اُنہیں دوبارہ تعمیر کِیا جائے گا اور مَیں اُس کے کھنڈروں کو پھر سے بناؤں گا؛“‏ 27  مَیں ہی گہرے پانیوں سے کہہ رہا ہوں:‏ ”‏اُڑ جاؤ اور مَیں تمہارے سب دریاؤں کو سُکھا دوں گا؛“‏ 28  مَیں ہی خورس کے بارے میں کہہ رہا ہوں:‏ ”‏وہ میرا چرواہا ہے اور وہ پوری طرح سے میری مرضی پر عمل کرے گا؛“‏ مَیں ہی یروشلم کے بارے میں کہہ رہا ہوں:‏ ”‏اُسے دوبارہ تعمیر کِیا جائے گا“‏ اور ہیکل سے کہہ رہا ہوں:‏ ”‏تیری بنیاد ڈالی جائے گی۔“‏“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏تیری پیدائش سے ہی“‏
معنی:‏ ”‏سیدھی راہ پر چلنے والا۔“‏ یسورون اِسرائیل کا ایک خطاب ہے۔‏
یا ”‏پیاسی زمین“‏
یا ”‏قوت“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏واپس خریدنے والا“‏
یعنی مورتیں
یا ”‏مندر“‏
ایک سدابہار درخت جو تیزپات کے خاندان سے ہے
یا ”‏سُوکھے ہوئے ٹکڑے“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏واپس خریدوں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏واپس خرید“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏واپس خریدنے والا“‏
یا ”‏جھوٹے نبیوں“‏