1-تیمُتھیُس 2:1-15
2 سب سے پہلے تو مَیں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ خدا کے حضور ہر طرح کے لوگوں کے لیے اِلتجائیں، دُعائیں، درخواستیں اور شکرگزاری کریں۔
2 اِس طرح کی دُعائیں بادشاہوں اور اُونچے عہدے پر فائز لوگوں* کے لیے بھی کریں تاکہ ہم سکون اور اِطمینان سے زندگی گزار سکیں، خدا کی بندگی کر سکیں اور ہر معاملے میں سنجیدگی سے کام لے سکیں۔
3 ایسی دُعائیں ہمارے نجاتدہندہ خدا کی نظر میں اچھی اور پسندیدہ ہیں
4 جس کی مرضی ہے کہ ہر طرح کے لوگ نجات پائیں اور سچائی کے بارے میں صحیح علم حاصل کریں۔
5 کیونکہ خدا ایک ہے اور خدا اور اِنسان کے بیچ درمیانی بھی ایک ہے یعنی مسیح یسوع جو وہ آدمی تھے
6 جس نے اپنی جان دے کر سب* لوگوں کی رِہائی کے لیے پورا فدیہ فراہم کِیا۔ اِس بات کی گواہی مقررہ وقت پر دی جائے گی۔
7 اور یہی گواہی دینے کے لیے مجھے مُناد اور رسول مقرر کِیا گیا ہے۔ ہاں، مجھے قوموں کو ایمان اور سچائی کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے مقرر کِیا گیا ہے۔ مَیں بالکل سچ بول رہا ہوں، جھوٹ نہیں بول رہا۔
8 مَیں چاہتا ہوں کہ کلیسیا* جہاں بھی جمع ہو وہاں آدمی وفاداری سے ہاتھ اُٹھا کر دُعا کریں اور غصہ اور بحثوتکرار نہ کریں۔
9 اِسی طرح مَیں چاہتا ہوں کہ عورتیں مہذب لباس پہنیں اور حیاداری اور سمجھداری سے خود کو سنواریں۔ اُنہیں بال گُوندھنے، سونے اور موتیوں کے زیورات یا مہنگے مہنگے کپڑے پہننے سے خود کو نہیں سنوارنا چاہیے
10 بلکہ اچھے کاموں سے جیسا کہ اُن عورتوں کے لیے مناسب ہے جو کہتی ہیں کہ وہ خدا کی بندگی کرتی ہیں۔
11 عورتوں کو چاہیے کہ خاموشی اور تابعداری سے سیکھیں۔
12 مَیں کسی عورت کو یہ اِجازت نہیں دیتا کہ تعلیم دے یا کسی آدمی پر اِختیار رکھے بلکہ خاموش رہے۔
13 کیونکہ پہلے آدم کو بنایا گیا اور پھر حوا کو
14 اور آدم نے دھوکا نہیں کھایا بلکہ عورت نے دھوکا کھایا اور گُناہگار بن گئی۔
15 لیکن عورتیں ماں بن کر محفوظ* رہیں گی بشرطیکہ وہ ایمان، محبت، پاکیزگی اور سمجھداری سے زندگی گزارتی رہیں۔