ابھی خدا کی بادشاہت کی حمایت کریں!
تصور کریں کہ ایک تباہکُن طوفان تیزی سے آپ کے علاقے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ آپ حکومت کی طرف سے یہ اِعلان سنتے ہیں: ”فوراً اپنے علاقے کو چھوڑ کر محفوظ جگہ پر چلیں جائیں!“ یہ سُن کر آپ کیا کریں گے؟ یقیناً آپ محفوظ علاقے کی طرف بھاگیں گے۔
بہت جلد ہمیں ایک ”بڑی مصیبت“ کا سامنا ہوگا جو کسی تباہکُن طوفان سے کم نہیں ہوگی۔ (متی 24:21) اُس وقت ہم اِس سے بچنے کے لیے کہیں بھاگ تو نہیں پائیں گے لیکن ہم خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک کام ضرور کر سکتے ہیں۔ وہ کام کیا ہے؟
یسوع مسیح نے اپنے پہاڑی وعظ میں یہ ہدایت دی: ”خدا کی بادشاہت اور اُس کے نیک معیاروں کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے رہیں۔“ (متی 6:33) ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟
خدا کی بادشاہت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے رہیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں کسی بھی چیز کو خدا کی بادشاہت سے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ (متی 6:25، 32، 33) ہمیں خدا کی بادشاہت کو اِتنا اہم کیوں خیال کرنا چاہیے؟ کیونکہ دُنیا کے مسائل کو حل کرنا اِنسانوں کے بس کی بات نہیں۔ ایسا صرف خدا کی بادشاہت ہی کر سکتی ہے۔
خدا کے نیک معیاروں کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے رہیں۔ ہمیں خدا کے معیاروں اور اصولوں پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ کیوں؟ کیونکہ اگر ہم خود یہ طے کریں گے کہ ہمارے لیے کیا صحیح ہے اور کیا غلط تو ہم ایسے فیصلے کریں گے جس کے بُرے نتائج نکلیں گے۔ (امثال 16:25) لیکن اگر ہم خدا کے معیاروں کے مطابق زندگی گزاریں گے تو اِس سے نہ صرف خدا خوش ہوگا بلکہ ہمیں بھی فائدہ ہوگا۔—یسعیاہ 48:17، 18۔
غور کریں کہ یسوع مسیح نے صرف یہ نہیں کہا تھا کہ خدا کی بادشاہت اور اُس کے نیک معیاروں کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیں بلکہ اُنہوں نے کہا تھا کہ ایسا کرتے رہیں۔ اُنہوں نے بتایا تھا کہ بعض لوگ کا دھیان خدا کی خدمت سے اِس لیے بھٹک جائے گا کیونکہ وہ یہ سوچنے لگیں گے کہ زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانے سے اُنہیں تحفظ ملے گا۔ اور دیگر لوگ زندگی کی پریشانیوں میں اِس حد تک اُلجھ جائیں گے کہ اُن کے پاس خدا کی بادشاہت کو پہلے مقام پر رکھنے کے لیے وقت ہی نہیں بچے گا۔—متی 6:19-21، 25-32۔
متی 6:33۔
البتہ یسوع نے وعدہ کِیا تھا کہ جو لوگ خدا کی بادشاہت کی حمایت کریں گے، اُن کی نہ صرف اب ساری ضرورتیں پوری ہوں گی بلکہ اُنہیں مستقبل میں بھی بےشمار برکتیں ملیں گی۔—پہلی صدی عیسوی میں یسوع مسیح کے شاگردوں نے خدا کی بادشاہت اور اُس کے نیک معیاروں کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیا۔ مگر اُنہوں نے اپنے جیتے جی تمام مشکلوں اور پریشانیوں کو ختم ہوتے نہیں دیکھا۔ لیکن پھر بھی یسوع کی اِس ہدایت پر عمل کرنے سے اُنہیں فائدہ ہوا۔ کس لحاظ سے؟
چونکہ اُنہوں نے خدا کے معیاروں کے مطابق زندگی گزاری اِس لیے وہ اُن مسائل اور مشکلوں سے بچ گئے جو خدا کے حکموں کو نظرانداز کرنے والے لوگوں پر آتی ہیں۔ اور چونکہ وہ خدا کی بادشاہت کے آنے پر مضبوط ایمان رکھتے تھے اِس لیے وہ مشکل سے مشکل حالات میں بھی ثابتقدم رہے۔ خدا نے بھی اُنہیں مشکلوں سے نمٹنے کے لیے وہ ’قوت دی جو اِنسانی قوت سے بڑھ کر ہے۔‘—2-کُرنتھیوں 4:7-9۔
کیا آپ خدا کی بادشاہت کو پہلا درجہ دیں گے؟
پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں نے یسوع کے حکم کے مطابق خدا کی بادشاہت کو پہلا درجہ دیا۔ اُنہوں نے اِس بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی ”آسمان کے نیچے ہر جگہ کی۔“ (کُلسّیوں 1:23) کیا آج بھی کوئی یہ کام کر رہا ہے؟
جی ہاں۔ یہوواہ کے گواہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ اب وہ وقت زیادہ دُور نہیں جب خدا کی بادشاہت بُرائی کا خاتمہ کر دے گی۔ اِس لیے وہ دُنیا کے خاتمے کے آنے سے پہلے جی جان سے یسوع کے حکم کے مطابق ’بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی ساری دُنیا میں کر رہے ہیں تاکہ سب قوموں کو گواہی ملے۔‘—متی 24:14۔
آپ بادشاہت کی خوشخبری پر کیسا ردِعمل دِکھائیں گے؟ ہم آپ کی حوصلہافزائی کرتے ہیں کہ آپ اُن لوگوں کی مثال پر عمل کریں جو پہلی صدی عیسوی میں مقدونیہ کے شہر بیریہ میں رہتے تھے۔ جب اُنہوں نے پولُس رسول سے بادشاہت کی خوشخبری سنی تو اُنہوں نے ”بڑے شوق سے“ اِسے قبول کِیا۔ اُنہوں نے خود بھی ’صحیفوں کو کھول کھول کر دیکھا‘ تاکہ یہ جان سکیں کہ جو باتیں اُنہوں نے سنی ہیں، وہ سچ ہیں یا نہیں۔ اِس کے بعد اُنہوں نے سیکھی ہوئی باتوں پر عمل بھی کِیا۔—اعمال 17:11، 12۔
آپ بھی ایسا ہی کر سکتے ہیں۔ خدا کی بادشاہت اور اُس کے معیاروں کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینے سے آپ نہ صرف اب بہت سی مشکلوں اور پریشانیوں سے بچ پائیں گے بلکہ مستقبل میں ابدی امن اور تحفظ بھی حاصل کریں گے۔