کیا خدا آپ پر توجہ دیتا ہے؟
خدا کی تخلیق سے کیا پتہ چلتا ہے؟
جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اُس کی زندگی کا پہلا ایک گھنٹہ ماں اور بچے کے بیچ تعلق قائم کرنے کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔ جو مائیں بچے کی پیدائش کے فوراً بعد اُس کے ساتھ قریبی تعلق قائم کر لیتی ہیں، اُن کے بچے کی نشوونما زیادہ اچھی ہوتی ہے۔ *
ایک ماں کے اندر اپنے بچے کے لیے محبت بھرے جذبات کیوں اُبھرتے ہیں؟ پروفیسر جینٹ کرِنشا نے ایک رسالے (دی جرنل آف پیرینیٹل ایجوکیشن) میں بتایا کہ بچے کی پیدائش کے بعد ماں کے جسم میں آکسیٹوسن نامی ہارمون کی سطح بلند ہو جاتی ہے ”جس کی وجہ سے بچے کو چُھونے، اُسے دیکھنے اور اُسے دودھ پلانے سے ماں کے اندر ممتا بھرے جذبات اُبھرتے ہیں۔“ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ اِس دوران ماں کے جسم میں ایک اَور ہارمون بھی خارج ہوتا ہے جو ”بچے سے تعلق قائم کرنے میں ماں کی مدد کرتا ہے اور اُسے ملنے والی خوشی کو دوبالا کرتا ہے۔“ اِس بات پر غور کرنا اِتنا اہم کیوں ہے؟
ماں اور بچے کا قریبی رشتہ ہمارے خالق یہوواہ خدا * نے بنایا ہے۔ بادشاہ داؤد نے کہا کہ خدا ہی اُنہیں ”ماں کے پیٹ سے نکال لایا“ اور اُسی نے اُنہیں یہ احساس دِلایا کہ وہ اپنی ماں کی گود میں محفوظ ہیں۔ اُنہوں نے خدا سے دُعا کرتے ہوئے کہا: ”جوں ہی مَیں پیدا ہوا مجھے تجھ پر چھوڑ دیا گیا۔ ماں کے پیٹ سے ہی تُو میرا خدا رہا ہے۔“—زبور 22:9، 10، اُردو جیو ورشن۔
غور کریں: اگر خدا اِتنا پیچیدہ نظام بنا سکتا ہے تاکہ ایک ماں اپنے بچے کی پیار سے دیکھبھال کرے اور اُس کی ضرورتوں کا خیال رکھے تو کیا وہ ہم میں سے ہر ایک میں جو ایک لحاظ سے اُس کے بچے ہیں، ذاتی دلچسپی نہیں لے گا؟—اعمال 17:29۔
پاک کلام سے خدا کی محبت کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے؟
یسوع مسیح نے جو خالق کو سب سے اچھی طرح جانتے ہیں، یہ تعلیم دی: ”کیا دو چڑیاں ایک پیسے کی نہیں بکتیں؟ لیکن اگر اُن میں سے ایک بھی زمین پر گِر جائے تو آپ کے آسمانی باپ کو خبر ہو جاتی ہے۔ اُس کو تو یہ بھی پتہ ہے کہ آپ کے سر پر کتنے بال ہیں۔ اِس لیے ڈریں مت، آپ تو اِن چڑیوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔“—متی 10:29-31۔
کم ہی لوگ ہر اُس چھوٹے پرندے پر توجہ دیتے ہیں جسے وہ دیکھتے ہیں تو اگر ”اُن میں سے ایک بھی زمین پر گِر جائے“ تو اُس پر توجہ دینا تو دُور کی بات ہے۔ لیکن ہمارا آسمانی باپ اُن میں سے ہر ایک پر توجہ دیتا ہے۔ پرندے چاہے زیادہ بھی ہوں، وہ اِنسانوں سے زیادہ اہم نہیں ہوتے۔ لہٰذا اِس بات سے ”ڈریں مت“ کہ خدا آپ پر توجہ نہیں دیتا بلکہ وہ تو آپ میں گہری دلچسپی لیتا ہے۔
خدا ہماری بھلائی میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور بڑے پیار سے ہمارا خیال رکھتا ہے۔
کچھ تسلیبخش آیتیں
-
”[یہوواہ] کی آنکھیں ہر جگہ موجود ہیں، وہ بُرے اور بھلے سب پر دھیان دیتی ہیں۔“—امثال 15:3، اُردو جیو ورشن۔
-
”[یہوواہ] کی آنکھیں راستبازوں پر لگی رہتی ہیں اور اُس کے کان اُن کی فریاد سنتے ہیں۔“—زبور 34:15، نیو اُردو بائبل ورشن۔
-
”مَیں تیری رحمت سے خوشوخرم رہوں گا کیونکہ تُو نے میرا دُکھ دیکھ لیا ہے۔ تُو میری جان کی مصیبتوں سے واقف ہے۔“—زبور 31:7۔
”مجھے لگتا تھا کہ یہوواہ خدا مجھ سے پیار نہیں کرتا“
اگر ہم جانتے ہیں کہ خدا ہماری بھلائی میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور بڑے پیار سے ہمارا خیال رکھتا ہے تو کیا ہماری زندگی پر کوئی اثر پڑ سکتا ہے؟ بالکل پڑ سکتا ہے۔ ذرا غور کریں کہ برطانیہ میں رہنے والی حنّہ * نے کیا کہا:
”مجھے بہت بار یہ محسوس ہوا کہ یہوواہ خدا مجھ سے پیار نہیں کرتا اور میری دُعاؤں کا جواب نہیں دیتا۔ مَیں سوچتی تھی کہ اِس کی وجہ یہ ہے کہ میرا ایمان کمزور ہے۔ مجھے لگتا تھا کہ مجھے سزا مل رہی ہے یا مجھے نظرانداز کِیا جا رہا ہے کیونکہ میری کوئی اہمیت نہیں ہے۔ مجھے یوں لگتا تھا کہ خدا کو میری فکر نہیں ہے۔“
لیکن اب حنّہ کو پورا یقین ہو گیا ہے کہ یہوواہ اُن پر توجہ دیتا ہے اور اُن سے پیار کرتا ہے۔ اُن کی سوچ کیسے بدلی؟ وہ کہتی ہیں: ”میری سوچ آہستہ آہستہ بدلی۔ بہت سال پہلے مَیں نے یسوع مسیح کی قربانی کے بارے میں بائبل پر مبنی ایک تقریر سنی جس کا مجھ پر گہرا اثر ہوا اور مجھے یہ یقین ہوا کہ یہوواہ مجھ سے پیار کرتا ہے۔ اور جب مجھے میری دُعاؤں کا جواب ملا تو اکثر میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے کیونکہ مجھے احساس ہوا کہ یہوواہ مجھے پیار کرتا ہے۔ اِس کے علاوہ مَیں نے پاک کلام کا مطالعہ کرنے اور اپنے مذہبی اِجلاسوں میں جانے سے یہوواہ خدا، اُس کی صفات اور اِنسانوں کے بارے میں اُس کے احساسات کے متعلق سیکھا۔ اب مَیں اچھی طرح سمجھ گئی ہوں کہ یہوواہ ہم سب سے پیار کرتا ہے، ہماری مدد کرتا ہے اور ہم میں سے ہر ایک کا خیال رکھنے کی شدید خواہش رکھتا ہے۔“
حنّہ کی باتیں کافی حوصلہافزا ہیں۔ لیکن آپ اِس بات پر یقین کیسے کر سکتے ہیں کہ خدا آپ کے احساسات کو سمجھتا ہے اور اِنہیں یاد رکھتا ہے؟ اگلے مضمون میں ہم اِس سوال کا جواب حاصل کریں گے۔
^ پیراگراف 3 کچھ مائیں جنہیں بچے کی پیدائش کے فوراً بعد ڈپریشن ہو جاتا ہے، اُنہیں اپنے بچے کے ساتھ قریبی تعلق قائم کرنا مشکل لگ سکتا ہے۔ لیکن اُنہیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اِس میں اُن کی کوئی غلطی ہے۔ امریکہ کے اِدارے یو ایس نیشنل اِنسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق عورتوں کو یہ ڈپریشن ”فرق فرق جسمانی اور جذباتی عناصر کی بِنا پر ہو سکتا ہے۔ . . . لیکن یہ ماں کے کچھ کرنے یا نہ کرنے سے نہیں ہوتا۔“
^ پیراگراف 5 یہوواہ پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔—زبور 83:18۔
^ پیراگراف 15 اِن مضامین میں فرضی نام اِستعمال کیے گئے ہیں۔