خدا بُرائی اور دُکھتکلیف کو ختم کیوں نہیں کرتا؟
پاک صحیفوں کی تعلیم
خدا بُرائی اور دُکھتکلیف کو ختم کیوں نہیں کرتا؟
اِس مضمون میں ایسے سوالوں پر غور کِیا گیا ہے جن کے بارے میں لوگ اکثر سوچتے ہیں۔ اِس میں یہ بھی واضح کِیا گیا ہے کہ آپ پاک صحیفوں میں اِن سوالوں کے جواب کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ خوشی سے آپ کی مدد کریں گے تاکہ آپ اپنے سوالوں کے جواب حاصل کر سکیں۔
۱. بُرائی کا آغاز کیسے ہوا؟
بُرائی کا آغاز اُس وقت ہوا جب خدا کے دُشمن شیطان نے باغِعدن میں جھوٹ بولا تھا۔ شیطان دراصل ایک فرشتہ تھا لیکن وہ ”سچائی پر قائم نہیں رہا۔“ (یوحنا ۸:۴۴) شیطان کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ انسان اُس کی عبادت کریں جبکہ صرف خدا عبادت کے لائق ہے۔ اِس لئے شیطان نے حوا کو ورغلایا کہ وہ خدا کا حکم توڑ دیں اور اُس کی بات مان لیں۔ آدم نے خدا کی نافرمانی کرنے میں اپنی بیوی کا ساتھ دیا۔ آدم کے اِس بُرے فیصلے کی وجہ سے انسانوں کو دُکھتکلیف اور موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔—پیدایش ۳:۱-۶، ۱۷-۱۹ کو پڑھیں۔
جب شیطان نے حوا کو خدا کی نافرمانی کرنے پر اُکسایا تو وہ دراصل خدا کی حکمرانی کے خلاف بغاوت کر رہا تھا۔ زیادہتر لوگوں نے شیطان کا ساتھ دیا ہے اور خدا کی حکمرانی کو ماننے سے انکار کِیا ہے۔ یوں شیطان اِس ”دُنیا کا سردار“ بن گیا ہے۔—یوحنا ۱۴:۳۰؛ مکاشفہ ۱۲:۹ کو پڑھیں۔
۲. کیا خدا کی مخلوق میں کوئی نقص تھا؟
خدا کی مخلوق میں کوئی نقص نہیں تھا۔ خدا نے انسانوں اور فرشتوں کو ایسی خوبیوں اور صلاحیتوں کے ساتھ خلق کِیا تھا جن کی بِنا پر وہ پوری طرح خدا کی فرمانبرداری کر سکتے تھے۔ (استثنا ۳۲:۴،۵) خدا نے ہمیں یہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت دی ہے کہ آیا ہم اچھے کام کریں گے یا بُرے کام کریں گے۔ جب ہم اچھے کام کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ہم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم خدا سے محبت رکھتے ہیں۔—یعقوب ۱:۱۳-۱۵؛ ۱-یوحنا ۵:۳ کو پڑھیں۔
۳. خدا انسانوں کو دُکھتکلیف کیوں سہنے دیتا ہے؟
خدا نے کچھ عرصے کے لئے انسانوں کو ایک دوسرے پر حکمرانی کرنے کی اجازت دی۔ لیکن کیوں؟ خدا دراصل یہ ثابت کرنا چاہتا تھا کہ انسان حکمرانی کرنے کے لائق نہیں ہیں۔ (یرمیاہ ۱۰:۲۳) پچھلے ۶۰۰۰ سال کے دوران جو کچھ ہوا ہے، اُس سے واقعی یہ ثابت ہو گیا ہے کہ انسانی حکومتیں دُنیا کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔ وہ جنگ، جُرم، ناانصافی اور بیماری کو ختم نہیں کر سکتیں۔—واعظ ۷:۲۹؛ ۸:۹؛ رومیوں ۹:۱۷ کو پڑھیں۔
اِس کے برعکس جو لوگ خدا کی حکمرانی کو قبول کرتے ہیں، اُنہیں بہت سی خوشیاں اور برکتیں ملتی ہیں۔ (یسعیاہ ۴۸:۱۷، ۱۸) یہوواہ خدا بہت ہی جلد تمام انسانی حکومتوں کو ختم کر دے گا۔ اِس کے بعد زمین پر صرف وہی لوگ آباد ہوں گے جو یہوواہ خدا کو اپنا حکمران تسلیم کرتے ہیں۔—دانیایل ۲:۴۴ کو پڑھیں؛ یسعیاہ ۲:۳، ۴؛ ۱۱:۹۔
۴. خدا کے صبر سے ہمیں کیا موقع ملا ہے؟
شیطان نے یہ دعویٰ کِیا تھا کہ انسان مشکل وقت میں خدا کے فرمانبردار نہیں رہیں گے۔ خدا کے صبر سے ہمیں شیطان کے اِس دعوے کو جھوٹا ثابت کرنے کا موقع ملا ہے۔ ہم جس طرح زندگی گزارتے ہیں، اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آیا ہم خدا کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں یا پھر انسانی حکمرانوں کی حمایت کرتے ہیں۔—ایوب ۱:۸-۱۱؛ امثال ۲۷:۱۱ کو پڑھیں۔
۵. ہم یہ کیسے ثابت کرتے ہیں کہ خدا ہمارا حکمران ہے؟
جب ہم پاک کلام میں درج اصولوں اور معیاروں کے مطابق خدا کی عبادت کرتے ہیں تو اِس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم خدا کو اپنا حکمران تسلیم کرتے ہیں۔ (یوحنا ۴:۲۳) ہم یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہوئے سیاست اور جنگ میں بھی حصہ نہیں لیتے۔—یوحنا ۱۷:۱۴ کو پڑھیں۔
شیطان بےحیائی اور دیگر بُرے کاموں کو فروغ دے رہا ہے جو ہمارے لئے بہت نقصاندہ ہیں۔ جب ہم ایسے بُرے کاموں سے دُور رہتے ہیں تو ہمارے دوست اور رشتہدار شاید ہمارا مذاق اُڑائیں۔ (۱-پطرس ۴:۳، ۴) لہٰذا ہم کیا کریں گے؟ کیا ہم یہوواہ خدا کے اصولوں اور معیاروں کے مطابق زندگی گزاریں گے؟ کیا ہم ایسے لوگوں سے دوستی رکھیں گے جو خدا سے محبت کرتے ہیں؟ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم شیطان کے اِس دعوے کو جھوٹا ثابت کریں گے کہ انسان خدا کے فرمانبردار نہیں رہیں گے۔—۱-کرنتھیوں ۶:۹، ۱۰؛ ۱۵:۳۳ کو پڑھیں۔
مزید معلومات کے لئے یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ اِس کتاب کے باب نمبر ۱۱ کو دیکھیں۔
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
آدم نے اپنے فیصلے سے شیطان کی حمایت کی۔
[صفحہ ۳۲ پر تصویر]
ہمارے فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کس کی حمایت کر رہے ہیں۔