پاک کلام میں فحش مواد دیکھنے یا پڑھنے کے حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟ کیا آنلائن سیکس غلط ہے؟
پاک کلام کا جواب
پاک کلام میں فحش مواد ، آنلائن سیکس یا اِس طرح کے دیگر کاموں کے بارے میں واضح طور پر نہیں بتایا گیا۔ البتہ اِس میں یہ صاف طور پر ظاہر کِیا گیا ہے کہ خدا اُن کاموں کو کیسا خیال کرتا ہے جن میں اپنے جیون ساتھی کے علاوہ کسی اَور کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کا بڑھاوا دیا جاتا ہے یا غیرفطری طریقوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے کو فروغ دیا جاتا ہے۔ ذرا بائبل کی اِن آیتوں پر غور کریں:
”اپنے جسم کے اعضا کو حرامکاری، ناپاکی [اور] بےلگام جنسی خواہشوں ... کے اِعتبار سے مار ڈالیں۔“ (کُلسّیوں 3:5) فحش مواد دیکھنے یا پڑھنے سے ایک شخص اپنی غلط خواہشوں کو مارنے کی بجائے اِنہیں بھڑکا رہا ہوتا ہے۔ خدا ایسا کام کرنے والے شخص کو نہایت ناپاک اور غلیظ خیال کرتا ہے۔
”اگر ایک شخص ایک عورت کو ایسی نظر سے دیکھتا رہے کہ اُس کے دل میں اُس عورت کے لیے جنسی خواہش بھڑک اُٹھے تو وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا ہے۔“ (متی 5:28) بےہودہ تصویریں دیکھنے سے گندے خیال پیدا ہوتے ہیں جن کے نتیجے میں ایک شخص غلط کام کر بیٹھتا ہے۔
”آپ میں حرامکاری اور کسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذکر تک نہ ہو۔“ (اِفسیوں 5:3) ہمیں تفریح کے لیے بھی حرامکاری پر مبنی موضوعات کو دیکھنا یا پڑھنا نہیں چاہیے، یہاں تک کہ اِن کا ذکر بھی نہیں کرنا چاہیے۔
”جسم کے کام صاف ظاہر ہیں اور وہ یہ ہیں: حرامکاری، ناپاکی ... اور اِن جیسے اَور کام۔ مَیں آپ کو اِن کاموں سے خبردار کر رہا ہوں، بالکل ویسے ہی جیسے مَیں نے پہلے بھی آپ کو خبردار کِیا تھا کہ ایسے کام کرنے والے لوگ خدا کی بادشاہت کے وارث نہیں ہوں گے۔“ (گلتیوں 5:19-21) جو لوگ فحش مواد دیکھتے یا پڑھتے ہیں، آنلائن سیکس، فون سیکس یا سیکسٹنگ جیسے کاموں میں ملوث ہوتے ہیں، خدا اُنہیں ناپاک خیال کرتا ہے اور اُن سے گھن کھاتا ہے۔ اگر ایک شخص ایسے کام کرنے سے باز نہیں آتا تو وہ خدا کی خوشنودی کھو سکتا ہے۔