کیا یہوواہ کے گواہ اِس لیے تبلیغ کرتے ہیں تاکہ وہ نجات پا سکیں؟
جی نہیں، ایسا نہیں ہے۔ ہم باقاعدگی سے گھر گھر جا کر تبلیغ کرتے ہیں لیکن ہم یہ نہیں مانتے کہ ایسا کرنے سے ہمیں نجات ملے گی۔—اِفسیوں 2:8۔
ذرا اِس مثال پر غور کریں۔ فرض کریں کہ ایک فیاض دل آدمی نے ہر اُس شخص کو ایک قیمتی تحفہ دینے کا وعدہ کِیا ہے جو اُس کے بتائے ہوئے وقت اور جگہ پر پہنچے گا۔ اگر آپ اُس شخص کے وعدے پر بھروسا کرتے ہیں تو کیا آپ اُس کی ہدایات پر عمل نہیں کریں گے؟ بےشک، آپ اُس کی ہدایات پر عمل کریں گے۔ یقیناً آپ اپنے دوستوں اور رشتےداروں کو بھی اِس کے بارے میں بتائیں گے تاکہ اُنہیں بھی یہ تحفہ مل سکے۔ لیکن آپ کو یہ تحفہ اِس لیے نہیں ملے گا کہ آپ نے اِن ہدایات پر عمل کِیا بلکہ اِس لیے کہ وہ شخص فیاض ہے۔
اِسی طرح یہوواہ کے گواہ بھی خدا کے اِس وعدے پر یقین رکھتے ہیں کہ وہ ہر اُس شخص کو ہمیشہ کی زندگی دے گا جو اُس کے حکموں پر عمل کرتا ہے۔ (رومیوں 6:23) ہم دوسروں کو اِس لیے کتابِ مُقدس کا پیغام سناتے ہیں تاکہ وہ بھی خدا کے وعدوں پر ایمان لائیں اور برکتیں حاصل کریں۔ لیکن ہم یہ نہیں سمجھتے کہ تبلیغ کرنے سے ہم نجات پانے کے حق دار بن جاتے ہیں۔ (رومیوں 1:17؛ 3:28) سچ تو یہ ہے کہ اِنسان اپنے بل بوتے پر نجات حاصل نہیں کر سکتے۔ کتابِ مُقدس میں لکھا ہے کہ خدا نے ”ہم کو نجات دی مگر راست بازی کے کاموں کے سبب سے نہیں جو ہم نے خود کئے بلکہ اپنی رحمت کے مطابق۔“—طِطُس 3:5۔