یہوواہ کے گواہ اُن لوگوں کے پاس بار بار کیوں جاتے ہیں جو پاک کلام کے پیغام میں دلچسپی نہیں لیتے؟
یہوواہ کے گواہ خدا سے اور اپنے پڑوسیوں سے محبت کرتے ہیں اِس لیے وہ سب لوگوں کو پاک کلام کا پیغام سناتے ہیں جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو پاک کلام کے پیغام میں دلچسپی نہیں لیتے۔ (متی 22:37-39) خدا سے محبت کی بِنا پر ہم یسوع مسیح کے حکم کے مطابق دوسروں کو ”اچھی طرح سے گواہی“ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ (اعمال 10:42؛ 1-یوحنا 5:3) اِسی لیے ہم بار بار لوگوں کے پاس خدا کا پیغام لے جاتے ہیں جیسے خدا کے نبی ”بار بار“ لوگوں کے پاس اُس کا پیغام لے جاتے تھے۔ (یرمیاہ 25:4، نیو اُردو بائبل ورشن) ہم اپنے پڑوسیوں سے محبت کرتے ہیں اِس لیے ہم سب لوگوں کو خدا کی ”بادشاہت کی خوش خبری“ سناتے ہیں جس کے ذریعے اُن کی زندگی بچ سکتی ہے۔ (متی 24:14) اِن لوگوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو پاک کلام کے پیغام میں دلچسپی نہیں لیتے۔
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب ہم ایسے گھروں میں دوبارہ جاتے ہیں جہاں ہمارے پیغام کو قبول نہیں کِیا گیا تھا تو وہاں کوئی شخص اِسے سننے کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔ اِس کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں:
ہو سکتا ہے کہ اُس گھر میں نئے لوگ آ جائیں۔
ہو سکتا ہے کہ گھر کا کوئی اَور فرد ہمارا پیغام سننے کے لیے تیار ہو جائے۔
ہو سکتا ہے کہ پاک کلام کے پیغام کے بارے میں لوگوں کی سوچ بدل جائے۔ کچھ لوگوں کو دُنیا کے بدلتے حالات یا زندگی میں آنے والی کسی تبدیلی کی وجہ سے یہ احساس ہوتا ہے کہ ”اُنہیں خدا کی رہنمائی کی ضرورت ہے“ اِس لیے وہ پاک کلام کے پیغام میں دلچسپی لینے لگتے ہیں۔ (متی 5:3) ایسے لوگوں کی سوچ بھی بدل سکتی ہے جو پاک کلام کے پیغام کی مخالفت کرتے ہیں جیسے خدا کے ایک بندے پولُس کی سوچ بدل گئی تھی۔—1-تیمُتھیُس 1:13۔
لیکن ہم لوگوں کو پاک کلام کا پیغام سننے کے لیے مجبور نہیں کرتے۔ (1-پطرس 3:15) ہمارا ماننا ہے کہ ہر شخص کو خدا کی عبادت کرنے کے سلسلے میں خود فیصلہ کرنا چاہیے۔—اِستثنا 30:19، 20۔