تصویریں جو پیغام کو مؤثر بناتی ہیں
ہماری مطبوعات میں بہت سی شان دار تصویریں شائع ہوتی ہیں جو ہمارے مضامین کو زیادہ دلچسپ بنا دیتی ہیں۔ لیکن یہ تصویریں کیسے تیار کی جاتی ہیں؟ آئیں، اِس پورے عمل کو سمجھنے کے لیے دیکھیں کہ جاگو! اکتوبر-دسمبر 2015ء کے سرِورق کو کیسے تیار کِیا گیا۔ a
ڈیزائن کا اِنتخاب: جب مضمون ”کیا پیسہ ہی سب کچھ ہے؟“ مکمل ہو گیا تو اِسے یہوواہ کے گواہوں کے تعلیمی مرکز میں تصویریں بنانے کے شعبے کو بھیجا گیا۔ (یہ مرکز امریکہ کی ریاست نیو یارک کے شہر پیٹرسن میں ہے۔) اِس شعبے نے مضمون کے مطابق سرِورق کے لیے کچھ ڈیزائن بنائے اور اِنہیں گورننگ باڈی کی مضمون نویسی کی کمیٹی کو بھیجا۔ اِس کمیٹی نے جس ڈیزائن کا اِنتخاب کِیا، اُس کے مطابق تصویریں کھینچی گئیں۔
جگہ کا اِنتخاب: تصویریں کسی اصلی بینک میں نہیں لی گئیں بلکہ یہوواہ کے گواہوں کے تعلیمی مرکز کے ایک ہال میں بینک کا سیٹ لگایا گیا۔ b
کرداروں کا اِنتخاب: تصویروں کے لیے جن لوگوں کا اِنتخاب کِیا گیا، وہ سب کے سب یہوواہ کے گواہ ہیں جو یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وہ کسی بڑے شہر کے ایک بینک میں موجود ہیں۔ جن لوگوں کو تصویروں میں اِستعمال کِیا جاتا ہے، اُن کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے تاکہ بار بار اُنہی کو تصویروں میں اِستعمال نہ کِیا جائے۔
چیزوں کا اِنتخاب: تصویریں بنانے کے شعبے نے غیرملکی کرنسی حاصل کی تاکہ یہ دِکھایا جائے کہ یہ بینک امریکہ میں نہیں بلکہ کسی اَور ملک میں ہے۔ فوٹوگرافروں کی ٹیم نے ایسی چیزیں اِستعمال کیں جن سے یہ منظر حقیقی لگے۔ ایک فوٹوگرافر نے جس کا نام کریگ ہے، کہا: ”ہم نے تصویر کھینچنے کے لیے ہر پہلو کا بڑی احتیاط سے جائزہ لیا۔“
کپڑے اور میک اپ: بینک کی اِس تصویر کے لیے کپڑوں کے کسی خاص سٹائل یا ڈیزائن کی ضرورت نہیں تھی اِس لیے لوگوں نے اپنے کپڑے ہی اِستعمال کیے۔ لیکن اگر تاریخی واقعات یا ایسے مناظر کو پیش کرنا ہو جن میں کسی خاص ڈیزائن یا سٹائل کے کپڑوں کی ضرورت ہو تو تصویریں بنانے کا شعبہ تحقیق کرتا ہے اور اِس کے مطابق کپڑے بنواتا ہے۔ میک اپ کرتے وقت اِس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ مضمون کا سیاق وسباق کیا ہے، تصویر کس زمانے کے بارے میں ہے اور منظر میں کیا دِکھایا جا رہا ہے۔ کریگ کہتے ہیں: ”جدید ٹیکنالوجی کے اِس دَور میں ہمیں تصویریں کھینچتے ہوئے بڑا دھیان رکھنا پڑتا ہے کیونکہ ایک چھوٹی سی غلطی کی وجہ سے تصویر کا اثر ختم ہو سکتا ہے۔“
تصویریں کھینچنے کا مرحلہ: بینک کے منظر کی تصویر لیتے وقت فوٹوگرافروں نے اِس بات کا دھیان رکھا کہ دن کا وقت دِکھایا جائے۔ تصویر لیتے وقت اِس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے کہ روشنی (دن کی روشنی، رات کی روشنی یا مصنوعی روشنی) منظر کے حساب سے ہو۔ کریگ نے کہا: ”ہمیں پورے منظر کو صرف ایک تصویر میں دِکھانا ہوتا ہے اِس لیے روشنی بہت اہم ہے۔“
تصویروں کی ایڈیٹنگ: ایڈیٹنگ کرتے وقت پیسوں کو دُھندلا کر دیا گیا تاکہ پڑھنے والوں کی توجہ کرنسی کی بجائے تصویر میں دِکھائے جانے والے لوگوں پر رہے۔ اِس کے علاوہ دروازے کے فریم کا رنگ لال سے بدل کر ہرا کر دیا گیا تاکہ یہ باقی شمارے کے رنگ سے میل کھائے۔
ہمارے فوٹوگرافر پیٹرسن کے علاوہ آسٹریلیا، برازیل، جاپان، جرمنی، جنوبی افریقہ، کوریا، کینیڈا، ملاوی اور میکسیکو میں بھی موجود ہیں اور وہ بھی ہماری مطبوعات کے لیے تصویریں بناتے ہیں۔ ہر مہینے پیٹرسن میں تصویریں بنانے والا شعبہ کمپیوٹر پر ایک پروگرام میں تقریباً 2500 تصویریں ڈالتا ہے۔ اِن میں سے بہت سی تصویریں ہمارے رسالوں مینارِنگہبانی اور جاگو! میں شائع ہوتی ہیں۔ 2015ء میں مجموعی طور پر اِن رسالوں کی 11 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ کاپیاں شائع ہوئیں۔ ہمارے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ہمارے کسی دفتر کی سیر کرنے کے لیے ضرور آئیں۔
a ایک منظر کی بہت سی تصویریں لی جاتی ہیں اور پھر اُنہیں کمپیوٹر میں محفوظ کر لیا جاتا ہے اور بعد میں کسی اَور پراجیکٹ میں اِستعمال کِیا جاتا ہے۔
b اگر کسی سڑک پر تصویر لینی ہو تو اکثر تصویریں بنانے کے شعبے کو حکومت سے اِجازت لینی پڑتی ہے اور اُسے بتانا پڑتا ہے کہ تصویر میں کتنے لوگ ہوں گے اور کون کون سی چیزیں اور روشنی اِستعمال کی جائے گی۔